Pakistan’s T20I captain Salman Ali Agha is optimistic about his team's performance in the upcoming Pakistan vs New Zealand T20I series 2025, starting March 16 in Christchurch. Agha acknowledged the team's past shortcomings but emphasized the strength of the new squad. He highlighted the importance of key bowlers Shaheen Shah Afridi and Haris Rauf, while also expressing hope for the quick recovery of Fakhar Zaman and Saim Ayub. He further stressed that Pakistan cricket is undergoing a transition phase, moving beyond its heavy reliance on Babar Azam and Mohammad Rizwan. With a fresh lineup and young talent like Abdul Samad and Hassan Nawaz, Pakistan aims to reclaim dominance in T20 cricket. The series consists of five T20I matches followed by three ODIs, with the team eager to make a strong comeback after their previous encounters against the Blackcaps

Pakistan vs New Zealand T20I Series 2025 – Salman Ali Agha Confident for a Strong Comeback


کرائسٹ چرچ: پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل (T20I) کپتان سلمان علی آغا سیریز کے آغاز سے پہلے کافی پُرامید دکھائی دے رہے ہیں اور نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے میچ سے قبل انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

پری سیریز پریس کانفرنس کے دوران، 31 سالہ آل راؤنڈر نے ٹیم کی طاقتوں کو اجاگر کیا اور بہتر کارکردگی دکھانے کے عزم کا اظہار کیا۔

*"ہم اپنی صلاحیت کے مطابق نہیں کھیلے اور نہ ہی مداحوں کی توقعات پر پورا اتر سکے، اسی وجہ سے وہ مایوس ہوئے۔ لیکن یہ ایک نئی ٹیم ہے، اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ کمزور ہے۔

"اس اسکواڈ میں تجربہ کار کھلاڑی بھی موجود ہیں، اور ہمیں یقین ہے کہ ہم ایک بہترین کمبی نیشن کے ساتھ اچھا کھیل پیش کریں گے اور جیتیں گے،"* سلمان علی آغا نے کہا۔

یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب نیوزی لینڈ نے حالیہ ٹورنامنٹس میں پاکستان کو شکست دی، جن میں ٹرائی نیشن سیریز اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی شامل ہیں، اور دونوں مواقع پر کیویز نے پاکستان کو اس کی اپنی سرزمین پر ہرایا۔

پچ اور کھلاڑیوں کی انجری پر بات

سلمان علی آغا نے گرین پچ کے باوجود اسپنرز کے کردار کو اہم قرار دیا اور زخمی کھلاڑیوں فخر زمان اور صائم ایوب کے بارے میں بھی اپڈیٹ دی۔

"پچ اگرچہ سبز نظر آ رہی ہے، لیکن اسپنرز کو بھی مدد ملے گی۔ شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے، اور ہمیں فخر زمان اور صائم ایوب کی کمی محسوس ہوگی، کیونکہ وہ اہم کھلاڑی ہیں۔ خوش قسمتی سے، وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں اور جلد میدان میں واپسی کریں گے،" انہوں نے کہا۔

پاکستان کرکٹ میں تبدیلی کا عمل

اس کے علاوہ، انہوں نے پاکستان کرکٹ میں جاری تبدیلی کے عمل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان پر انحصار کے بعد ٹیم کو نئی کمبینیشن بنانے کی ضرورت ہے۔

"بابر اعظم اور رضوان نے پاکستان کرکٹ میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے، اور اب ہم ایک نیا کمبی نیشن بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ پلیئنگ الیون کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا، لیکن ہمیں اپنی ٹیم پر مکمل بھروسہ ہے، اور ہم میدان میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہیں،" انہوں نے مزید کہا۔

پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ سیریز کی تفصیلات

یہ وائٹ بال سیریز پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز اور تین ون ڈے انٹرنیشنلز (ODIs) پر مشتمل ہے اور 5 اپریل تک جاری رہے گی۔

یہ سیریز نوجوان کھلاڑی عبدالصمد اور حسن نواز کے لیے بھی خاص اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ یہ دونوں پہلی بار قومی ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔

آخری بار دونوں ٹیمیں اپریل 2024 میں پاکستان میں آمنے سامنے آئی تھیں، جہاں پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 2-2 سے برابر رہی تھی، جبکہ پہلا میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔


نیوزی لینڈ کا ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ:

مائیکل بریسویل (کپتان)، فن ایلن، مارک چیپمین، جیکب ڈفی، زیکری فولکس، مچل ہے، میٹ ہنری، کائل جیمیسن، ڈیرل مچل، جیمز نیشام، ول او رورکے، ٹم رابنسن، بین سیئرز، ٹم سیفرٹ، اور ایش سوڈھی۔

پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ:

سلمان علی آغا (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، عبدالصمد، ابرار احمد، حارث رؤف، حسن نواز، جہانداد خان، خوشدل شاہ، محمد عباس آفریدی، محمد علی، محمد حارث، محمد عرفان خان، عمیر بن یوسف، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم، اور عثمان خان۔


پاکستان کے دورہ نیوزی لینڈ کا مکمل شیڈول:

📅 16 مارچ پہلا ٹی ٹوئنٹی، ہیگلے اوول، کرائسٹ چرچ
📅 18 مارچ دوسرا ٹی ٹوئنٹی، یونیورسٹی اوول، ڈنیڈن
📅 21 مارچ تیسرا ٹی ٹوئنٹی، ایڈن پارک، آکلینڈ
📅 23 مارچ چوتھا ٹی ٹوئنٹی، بے اوول، ماؤنٹ مانگانوئی
📅 26 مارچ پانچواں ٹی ٹوئنٹی، اسکائی اسٹیڈیم، ویلنگٹن

📅 29 مارچ پہلا ون ڈے، میکلین پارک، نیپئر
📅 2 اپریل دوسرا ون ڈے، سیڈن پارک، ہملٹن
📅 5 اپریل تیسرا ون ڈے، بے اوول، ماؤنٹ مانگانوئی

Source: Geo News